میں شوہر سسر اور نند
میرا نام نبیلہ ہے میں نے جیسے ہی کالج کی پڑھائی ختم کی امی کو میری شادی کی فکر لگ گئی تھی۔ انہوں نے میرے رشتے ڈھونڈنے شروع کر دئیے.
ایک رشتہ ان کو بہت پسند آیا لڑکا قطر میں انجینئر تھا گھر بار بھی ان کو بہت پسند آیا تھا۔ میری رضا مندی کے بعد رشتا پکا کر دیا تھا۔ جہاں رشتا پکا کیا تھا ان کی والدہ فوت ہو چکی تھیں۔ میرے سسر کو فالج کا اٹیک ہوا تھا وہ چلنے پھرنے سے لاچار تھے۔ میرے شوہر کا ایک چھوٹا بھائی تھا جو یونیورسٹی میں پڑھتا تھا. اور ایک بہن تھی جو کالیج میں پڑھتی تھی۔
رشتہ پکا ہونے کے بعد دونوں بہن بھائی ہمارے گھر آئے تھے دونوں اپنی نئی بھابی کو دیکھ کر بہت خوش تھے ایک ماہ بعد میرے ہونے والے شوہر زاہد نے واپس آنا تھا تب میری شادی ہونی تھی۔ شادی کو سوچ کر ہی دل میں گدگدیاں ہونے لگ جاتی تھیں۔ شادی کے بعد جو ہونا تھا اسکا کچھ کچھ میری سہلیوں نے بتایا تھا کچھ میری شادی شدہ کزنوں نے۔
خیر ایک مہینہ پلک جھپکتے ہی گزر گیا اور وہ دن آگیا جب میں دلہن بنی پلنگ پر بیٹھی تھی۔ میرے شوہر نے کمرے میں آتے ہی کنڈی لگا دی میری سانسیں آنے والے وقت کا سوچ کر تیز ہو چکی تھیں۔ انہوں نے میرے قریب بیٹھ کر میرا گھونگھٹ اٹھایا اور اپنے ہاتھ سے میری تھوڑی کو پکڑ کر میرے چہرے کو اوپر اٹھایا اور کہا تم تو اپنی تصویر سے بھی زیادہ خوبصورت ہو.
میں نے شرما کر اپنا چہرہ ہاتھوں میں چھپا لیا۔ کچھ رسمی باتوں کے بعد اس نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ دئے اور میرے لبوں کو چوسنا شروع کر دیا کچھ دیرکسنگ کرنے کے بعد اس نے میری چولی کوکھولنا شروع کردیا میں نے شرما کر ان سے کہا لائیٹ بند کر دو مجھےشرم آتی ہے پر انہوں نےایک نا سنی اور میری چولی کو اتار دی نیچے سے میرا ب-را بھی کھول دیا.
میں نے شرم کے مارے اپنے ہاتھوں سے اپنے مم-وں کو چھپا لیا۔ پھر اس نے میرے ہاتھوں کو پیچھے کیا اور اپنا منھ میرے مم-ے پر رکھ کر چوسنا شروع کردیا. ان کا میرے مم-وں کو چو-سنا مجھے اچھالگ رہا تھا اب میری چو-ت میں کچھ کچھ ہو رہا تھا۔
ایک عجیب سی بے چینی سی ہو رہی تھی، کچھ دیر چو-سنے کے بعد اب انہوں نےمیرے لہنگے کو اتار دیا اور نیچے موجود پینٹی کو بھی اتار دیا، نیچے میری تازہ بالوں سے صاف پھ-دی دیکھ کر جیسے وہ پاگل ہو گئے اور بھوکے جانور کی طرح میری چ-وت کو چاٹنے لگ پڑے.
ان کی زبان کا لمس میری چو-ت میں لگی آگ کو اور بھڑکا رہا تھا میں نے بیڈ کی چادر کو نوچنا شروع کر دیا میرے منھ سے سسکیاں نکل رہی تھیں.
کافی دیر تک میری چ-وت کو چاٹنے کے بعد انہوں نے اپنے کپڑے اتارنا شروع کر دئے ان کا ل-نڈ دیکھ کر میں نے شرما کر آنکھیں بند کر لیں انہوں نے میری ٹانگیں کھولی اور بیچ میں بیٹھ کر اپنے ل-نڈ کی ٹوپی کو میری چ-وت پر رگڑنا شروع کر دیا کچھ دیر رگڑنے کے بعد انہوں نے ایک جھٹکا مارا میرے منھ سے زور دار چیخ نکلی جس کو اس نے میرے منھ پر ہاتھ رکھ کر دبا دیا۔
میں نے زور زور سے رونا شروع کر دیا تھا میری سہلیوں نے مجھے بتایا تو تھا کہ درد ہوتی ہے پر اتنا درد کا نہیں بتایا تھا مجھے لگا میری چ-وت چر گئی ہو، انہوں نے مجھے چومنا شروع کر دیا کچھ دیر بعد جب درد کم ہوا تو انہوں نے آہستہ آہستہ جھٹکے مارنے شروع کر دئے کوئی 20 منٹ کے بعد انہوں نے اپنا ل-نڈ میری چ-وت سے نکالا اور اپنی ساری منی میرے پیٹ پر گرا دی۔
اور میرے ساتھ بیڈ پر گر گئے میری سانسیں بھی بے قابو ہو رہی تھیں کچھ دیر کے بعد میں نے اٹھ کر بیڈ پر دیکھا تو خون میرے ٹانگوں اور بیڈ پر لگا ہوا تھا۔ خون کو دیکھ کر میرا شوہر بہت خوش ہوا اور کہا میں ڈر رہا تھا پتا نہیں مجھے جو بیوی ملے وہ پہلے کسی اور مرد سے اپنا کنوارپن ختم نا کرا چکی ہو پر تمہاری شرافت کا ثبوت میں نے دیکھ لیا ہے۔
اس رات ہم نے 3 با ر سیک-س کیا۔ وہ ایک ماہ کی چھٹی پر آئے ہوئے تھے ہم نے ایک ایک پل کو انجوئے کیا دن بھر گھومتے اور رات کو سیک-س کرتے، ہم نے ٹرپل- ایکس موویز بھی دیکھیں اور اس میں جو طریقہ دیکھتے وہی ہم کرتے میں نے ان فلموں میں دکھائے جانے والی لڑکیوں کی طرح سیک-سی آوازیں نکالنا اور شوہر کے ل-نڈ کو چوس-نا سیکھ لیا تھا۔
ایک ماہ کیسے گزر گیا پتا ہی نہیں لگا ان کے جانے کا سن کر میں اداس ہو چکی تھی۔ آخر کار وہ دن آ گیا جب انکی فلائیٹ تھی۔ ان کے جانے کے بعد میں نے گھر بار کو سنبھالنا شروع کر دیا تھا میرے سسر کی دیکھ بھال میرا چھوٹا دیور کرتا تھا وہ کالیج جا نے سے پہلے ان کو بیڈ پر پیشاپ کرواتا تھا ان کے کپڑے بدلواتا تھا باقی کھانا وغیرہ میں کھلاتی تھی۔ میرے سسر فالج کے بعد بیڈ سے اٹھ نہیں پاتے تھے بول بھی مشکل سے پا تے تھے بڑی مشکل سے ان کی سمجھ آتی تھی۔
1 دن میرا دیور شاہد اور میرے نند زاہدہ کالج گئے ہوئے تھے میں نے سسر کے لئے کھانا بنایا ان کے کمرے میں داخل ہوئی بیٹھ کر ان کو کھانا کھلایا پانی پلایا انکو سہارا دے کر اٹھانا پڑتا تھا انکو اٹھاتے وقت میرے مم-ے ان کے منھ سے ٹکرائے۔ کھانا وغیرہ کھلا کر میں ابھی کمرے میں آئی ہی تھی۔ میرے سسر نے بیل بجا دی جو ان کے کمرے میں لگی ہوئی تھی جو وہ کسی کو بلانے کے استعمال کرتے تھے۔ میں اٹھ کر ان کے کمرے میں گئی تو انہوں نے کچھ کہا مجھے سمجھ نہیں آئی کچھ دیر کے بعد پتا لگا ان کو پیشاپ آیا تھا۔
یہ کام ان کا بیٹا کرتا تھا اور وہ شام کو آتا تھا۔ مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی میں کیا کروں ناچار میں نے ان کا پیشاپ کا لوٹا اٹھایا اور ان کی چادر کو سائیڈ پر کر کے آنکھیں بند کر کے لوٹا ان کے ل-نڈ پر رکھ دیا انہوں نے پیشاپ کر لیا میں نے لوٹا واش روم میں جا کر خا لی کیا واپس کمر ے میں آئی تو میری نظر ان کی دھوتی میں موجود ایک کالے موٹے ل-نڈ پر پڑی ایسا لنڈ میں نے فلموں میں دیکھا تھا ان کے ل-نڈ کی ٹوپی پر پیشاپ کے قطرے چمک رہے تھے.
میں نے کپڑا اٹھا کر انکے ل-نڈ کو پکڑ کر صاف کرنا شروع کر دیا ان کے ل-نڈ کو پکڑ نا تو بس ایک بہانہ تھا میں ان کے ل-نڈ کو چھو کر دیکھنا چاہ رہی تھی۔ جیسے ہی میں نے ان کے ل-نڈ کو پکڑا وہ میرے ہاتھوں کے لمس کو محسوس کر کے اکڑنا شروع کر دیا فالج کا اثر شاید ان سارے جسم پر ہوا تھا پر ل-نڈ ابھی تک تندرست تھا۔ اب ان کا ل-نڈ فل کھڑا ہو چکا تھا ان کا ل-نڈ کوئی 10 انچ موٹا ل-نڈ تھا. جو کسی بھی عورت کا من پسند ہو سکتا تھا.
میں نے گھبرا کر جلدی سے ان کے ل-نڈ کو چھوڑا اور کمرے سے نکل آئی میری سانسیں اتھل پتھل ہو رہی تھیں میں نے کمرے میں آ کر خود کو لعنت ملامت کرنا شروع کر دی میں نے اپنے سسر کے ل-نڈ کو کیسے پکڑ لیا۔ میرے جسم میں آگ لگی ہوئی تھی مجھے اپنے شوہر کا ل-نڈ یاد آ رہا تھا میں نے اپنے شوہر کے لیپ ٹا پ پر ایک ٹرپل ایکس فلم چلا لی اس میں موجود جب ایک کالے حبشی کو لڑکی کو چودتے دیکھا تو مجھے اپنے سسر کا ل-نڈ بار بار زہن میں آ رہا تھا۔
میں نے اپنی شلوار میں ہاتھ ڈال کر اپنی چ-وت کو سہلانا شروع کر دیا پر چو- ت کی آ گ تھی کہ بجھنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی۔ اتنے میں میرے سسر نے دوبارہ گھنٹی بجا دی میں ان کے کمرے میں شرم کے ما رے جانا نہیں جا رہی پر سوچا کہیں ان کی طبعیت خراب نا ہو گئی ہو میں ان کے کمرے میں داخل ہوئی تو ان کا ل-نڈ ابھی تک فل ٹا ئیٹ کھڑا ہوا تھا میں نے بڑی مشکل سے اس سے نظریں ہٹا ئیں انہوں نے پھر پیشاپ کا کہا میں سمجھ گئی پیشاپ کا بہانہ ہے بس ان کا دل میرے ہاتھ کے لمس کو اپنے ل-نڈ پر محسوس کرنا تھا۔
مجھے ان پر ترس آ گیا کہ بے چارے اپنے ل-نڈ تک کو نہیں پکڑ سکتے نا چھو سکتے ہیں میں نے لوٹا اٹھایا اور ان کے ل-نڈ کو پکڑ کر لوٹے میں ڈالا تاکہ وہ پیشاپ کر سکیں پیشاپ تو آ یا نہیں تھا ۔اب میں سمجھ گئی وہ بھی کیا چاہتے ہیں میں نے ان کے ل-نڈ کو لوٹے سے باہر نکالا اور ہاتھ میں پکڑ لیا ان کی آ نکھوں میں خوشی کی چمک سی آ گئی میں نے اپنے ہاتھ سے ان کے ل-نڈ کو سہلانا شروع کر دیا پھر اپنا منھ ان کے ل-نڈ کی ٹوپی پر رکھ دیا اور مزے سے ان کے ل-نڈ کو چوسنا شروع کر دیا.
کچھ دیر چو- سنے کے بعد ان کے ل-نڈ نے ایک زور دار جھٹکا مارا اور گرم گرم اور گاڑھی م-نی میرے منھ میں انڈیل دی میں نے زندگی میں کبھی م-نی کا زائقہ نہیں چکھا تھا کچھ نمکین سا اور کچھ عجیب سا تھا میں نے کچھ م-نی نگل لی ان کا ل-نڈ تو جیسے رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا اتنی م-نی نکل رہی تھی جیسے کسی نے ٹوٹی چلا دی ہو میرے گریبان اور بیڈ پر ان کی م-نی ہی لگی ہوئی تھی۔ شائید پتا نہیں کب سے م-نی ان کے ل-نڈ میں اسٹور ہوئی تھی جو آج نکلی تھی۔
میں نے ایک کپڑے سے اپنا گریبان اور ان کے بیڈ کو صاف کیا ان کی ٹانگوں کو اچھی طرح صاف کرنے کے بعد ان کے پا س آئی ان کے چہرے پر ایک خوشی تھی۔ میں نے اب اپنی شلوار اتار دی اور ان کے چہرے پر آ کر اپنے پھ-دی کو ان کے منھ پر رکھ دیا اور اور اپنی پھ-دی کو ان کے منھ پر رگڑنا شروع کر دیا میں نے سب شرم حیا کو بھول کر اپنے سسر کے منھ پر اپنی چ-وت کو رگڑ رہی تھی میری چ-وت کا رس ان کے منھ میں جا رہا تھا۔
کافی دیر رگڑنے کے بعد میں نے اتر کر اپنے سسر کے منھ پر لگے اپنی چ وت کے رس کو زبان سے چاٹ لیا اچھی طرح صا ف کرنے کے بعد میں نے دیکھا انکا ل-نڈ دوبارا تیار کھڑا تھا میں نے اپنی چ-وت کو ان کے ل-نڈ پر رکھ کر اوپر نیچے ہونا شروع کر دیا ان کا ل-نڈ میں چاہ کر بھی آدھے سے زیادہ نہیں لے پا رہی تھی۔کوئی 15 منٹ کی چ-دائی کے بعد میری چ-وت نے پانی چھوڑ دیا میرے جسم کوجھٹکے لگنا شروع ہو گئے میں ان کے جسم پر گر کر لمبی لمبی سانسیں لینا شروع کر دیں جو مزہ میرے معذور سسر نے دیا تھا وہ مزہ مجھے اپنے شوہر کے ساتھ بھی نہیں آیا تھا۔ ابھی تک ان کا ل-نڈ لوہے کی طرح سخت تھا میں نے کوئی 10 منٹ اور لگائے تب جا کر ان کے ل-نڈ نے میری چ-وت میں اپنی منی کا سیلاب چھوڑا.
میری ٹانگوں میں دم نہیں تھا بڑی مشکل سے اپنے کمرے تک چل کر آئی اور بیڈ پر لیٹ کر سو گئی۔ یہ ہمارا معمول بن گیا تھا ہم لوگوں کی نظر میں بہو اور سسر تھے پر اکیلے میں ہم دونوں ایک دوسرے کی آگ بجھاتے تھے۔میں روز بس اس وقت کا انتظار کرتی تھی جب میری دیور اور نند گھر سے چلے جاتے میں سارا دن اپنے سسر کے ل-نڈ سے کھیلتی تھی اپنی چ-وت کی آ گ بجھاتی تھی۔
اب میں سسر کا ل-نڈ پورا اپنی چوت میں لے لیتی تھی اور اب تو ان کا ل-نڈ میری گ-انڈ کا مزہ بھی چکھ چکا تھا۔ وہ اپنی خوشی کا اظہار گھنٹی بجا کر کرتے تھے ایک دن میری نند کالج سے جلدی واپس آ گئی اس کے پاس گھر کے گیٹ کی چابی تھی جب سے میری شادی ہوئی تھی آج تک وہ واپس جلدی نہیں آئی تھی۔
میں مزے سے اپنے سسر کے ل-نڈ پر سوار تھی اور وہ مزے سے گھنٹی بجا رہا تھا میری نند نے سمجھا شاید میں گھر نہیں ہوں اور میرے سسر کو کوئی کام ہے اس نے دروازہ کے پاس آئی تو اندر کی آوازیں سن کر شک میں پڑ گئی بجائے دروازہ کھولنے کے اس نے کھڑکی کھول کر اندر کا نظارہ دیکھا تو مارے حیرت کے بت بن گئی اتنے میں میری نظر اس پر پڑی تو جلدی سے اس نے کھڑ کی بند کر دی میں جلدی سے سسر کے اوپر سے اتر آئی۔ سسر نے مجھ سے پوچھا میں نے کہا میں آتی ہوں باہر شاید بلی ہے۔
میں ان کے کمرے سے باہر نکل آئی میں نے اپنے کپڑ ے پہن لئے تھے مارے ڈر کے میرا خون خشک ہو گیا تھا میں جلدی سے اس کے کمرے میں داخل ہوئی تو وہ مجھے غصے سے گھور رہی تھی۔ اس نے مجھے کبھی تم کہہ کر نہیں پکارا تھا پر اس وقت اس نے تمام رکھ رکھاؤ سائیڈ پر رکھ کر مجھے کہا: تم سے ایسی امید نہیں تھی ایک لاچار اپاہج بوڑھے کے ساتھ رنگ رلیاں منا رہی تم۔وہ رشتے میں تمہارا سسر لگتا ہے۔
میں نے مارے شرم کے سر جھکایا ہوا تھا۔ گلا ندامت کے مارے سوکھا ہوا تھا۔زاہدہ نے اپنا موبائل اٹھا یا اور کہا میں ابھی اپنےبھائی کو تمہا ری کرتوت بتاتی ہوں. میں نے جلدی سے آگے بڑھ کر اس کے آگے ہاتھ جوڑ دئیے ۔تو اس نے کچھ سوچتے ہوئے اپنا موبائل سائیڈ پر رکھ دیا اور مجھے کہا ٹھیک ہے میں کسی کو نہیں بتاؤں گی پر تم کو ایک کام کرنا پڑے گا میرا۔
میں:تم جو کہوگی میں مانوں گی
اتنے میں میرے سسر نے مجھے بلانے کے لئے دوبارہ گھنٹیاں بجانا شروع کر دیں میری نند نے ھنستے ہوئے کہا جاؤ جا کر اپنا کام ختم کر کے آؤ۔
میں اس کے کمرے سے نکل کر واپس اپنے سسر کے کمرے میں آ گئی اور اس کے ل-نڈ کو منھ میں لے 10منٹ کی محنت کے بعد فارغ کروایا میرا سارا مزہ نند نے آ کر کرکرا کر دیا تھا۔
اگلے دن میری نند نے طبعیت خراب ہونے کا بہانہ بنا کر کالج سے چھٹی کی اور میرے دیور کے جانے کے بعد اس نے کسی کو فون کیا اور اسکو گھر آنے کا کہا۔میں سامنے بیٹھی اس کی باتیں سن رہی تھی۔ فون بند ہونے کے بعد اس نے مجھ سے کہا میرا بوائے فرینڈ آ رہا ہے ہمارے پاس ملنے کے لئے جگہ نہیں تھی اب ہم اسی گھر میں ملیں گے اور تم ہماری رازدار رہو گی جب تک تم میرا راز رکھو گی میں تمہارا راز رکھوں گی۔
اتنا کہہ کر وہ نہانے کے لئے واش روم میں چلی گئی میں نے جلدی سے اپنے کمرے سے اپنا کیمرا لے کر آ ئی جو میرا شوہر باہر سے لے کر ایا تھا جس سے ہم دونوں ایک دوسرے سے ویڈیو کال کر کے باتیں کرتے تھے اس کیمرے کی خصوصیت یہ تھی یہ بہت چھوٹا اور بنا تار والا تھا میں نے جلدی سے جا کر اس کیمرے کو کمرے میں مناسب جگہ دیکھ کر فٹ کیا جہاں سے بیڈ نظر آتا تھا اور میں کمرے سے نکل آئی میں نے اپنا لیپ ٹاپ چلا کر کیمرے کو چیک کیا اور میں انتظار کرنے لگی۔ گھنٹے کے بعد میری نند کے موبائل پر اس کی کال آئی میری نند نے جا کر دروازہ کھولا تو ایک خوبرو نوجوان اندر داخل ہوا جس کو لے کر وہ گھر میں داخل ہو گئی میں نے خوش ہو کر اس کا استقبال کیا اور ان سے کہا آپ کمرے میں بیٹھیں میں آپ کے لئے کچھ کھانے کو لاتی ہوں۔
میری نند نے کہا نہیں ابھی ہم نے کچھ نہیں کھانا جب کچھ چاہیے ہوگا میں آپ کو بلا لوں گی۔
وہ دونوں کمرے میں داخل ہو گئے انہوں نے کمرہ بند کر لیا میں اپنے کمرے میں داخل ہوئی اور اپنا لیپ ٹاپ چلا کر ان کے کمرے میں کیا ہو رہا ہے دیکھنے لگ پڑی۔
وہ دونوں ایک دوسرے پر ٹوٹے ہوئے تھے ان کی کسنگ دیکھ کر لگ رہا تھا دونوں برسوں کے ترسے ہوئے ہیں کپڑے اتار کے دونوں بیڈ پر 69 کی پوزیشن میں لیٹ گئے کیمرے کی طرف میری نند کی چ-وت تھی جسکو اسکا دوست کسی بھوکے کتے کی طرح نوچ کر چاٹ رہا تھا میں نے ریکارڈنگ والا بٹن آن کر دیا تھا ان کی آوازیں بھی ریکارڈہو رہی تھیں ان کی سسکیاں اور آہیں پورے کمرے میں گو نج رہی تھیں ۔کچھ دیر کے بعد اس نے میری نند کو لٹا کر اس کی ٹانگیں اپنے کندھے پر رکھیں اور اپنے ل-نڈ کو ایک زوردار جھٹکے سے پورا اسکی چ-وت میں گھسا دیا میری نند نے ہلکی سی چیخ ماری اور مزے سے اپنی آنکھیں بند کر لیں. میں سمجھ گئی میری نند پہلے بھی اپنی چ-وت میں لوڑا لے چکی ہے
وہ دونوں مزے سے ایک دوسرے کو نوچ رہے تھے کاٹ رہے تھے ان کا لائیو سیکس دیکھ کر میری چ-وت فل گرم ہو چکی تھی 20 منٹ کی لگاتار چ-دائی کے بعد اس نے اپنا ل-نڈ نکالا اور میری نند کو گھوڑی بننے کو کہا اور اپنا ل-نڈ اسکی گانڈ پر رکھا اور ایک جھٹکے سے اپنا ل-نڈ اسکی گا-نڈ کے سوراخ میں اتار دیا اس نے لمبی سسکاری بھری اور غصے سے کہا بہن-چ-ود بس بھی کر میری حالت ہو گئی ہے اس نے کہا ماد-ر چ-ود صبر کر آج کتنے مہینوں کے بعد تیری چ-وت ملی ہے میں تو آج تیری حالت کر دوں گا۔
10 منٹ کی چ-دائی کے بعد میری نند نے اس کے سامنے ہاتھ جوڑ دئے پر وہ تھا کہ اس کو چھوڑنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا اس نے خود کو زبردستی اس سے چھڑا یا تو وہ ناراض ہو کر بیٹھ گیا میری نند نے کہا تم ناراض نا ہو میں تمہارے لئے ایک بندوبست کر کے آتی ہوں
اس نے کپڑے پہنے اور کمرے سے نکل گئی میں نے جلدی سے لیپ ٹاپ کو آف کیا اتنے میں میرے کمرے پر دستک ہوئی میں نے دروازہ کھولا تو میری نند نے مجھے کہا بھابھی زرا میرے کمرے میں آنا مجھے کام ہے۔
میں اس کے پیچھے چل دی۔ کمرے میں موجود اسکا بوائے فرینڈ مجھے دیکھ کر حیرا ن ہو گیا وہ بلکل نن-گا لیٹا ہوا تھا۔
میں نے جان بوجھ کر اپنی نند سے پوچھا زاہدہ یہ کیا ہے۔
زاہدہ: بھابھی میرے بوائے فرینڈ نے کوئی دوائی کھا لی ہے فارغ ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا زرا آپ مدد کر دیں
میں: نہیں پاگل یہ تمہارا بوائے فرینڈ ہے
زاہدہ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے بیڈ پر بٹھا دیا۔ اور کہا بھابھی جو میں کہہ رہی ہوں اس پر عمل کرو بس۔
اس نےمجھے بیڈ پر لٹا دیا اور خود میرے کپڑے اتارنے لگ پڑی اس کا بوائے فرینڈ تو مجھے دیکھ کر پاگل کتے کی طرح مجھ ٹوٹ پڑا میں نے بھی اسکا ساتھ دینا شروع کر دیا ہم کسنگ کر رہے تھے اور میری نند میری شلوار اتار رہی تھی شلوار اتار کر اس نے اپنے ہاتھ سے میری چ-وت کو چھوکر دیکھا اور کہا: بھابھی آپ کی چ-وت تو بہت گیلی ہو رہی ہے۔
اس نے اپنا منھ میری چ-وت پر رکھ کر میری چ-وت کو چاٹنا شروع کر دیا اس کے چاٹنے کی وجہ سے میر ے جسم میں جیسے بجلیاں دوڑ نے لگ پڑیں ہوں میرے منھ سے مزے کی شدت سے سسکاریاں نکلنا شروع ہوگئیں۔ زاہدہ کسی تجربہ کار کی طرح میری چ-وت کو چاٹ رہی تھی اس کی زبان میری چ-وت کے اندر باہر ہو رہی تھی۔
کچھ دیر کے بعد اسکا بوائے فرینڈ جنید اٹھا اور میری چ-وت کی طرف آیا اور اپنے ل-نڈ کو میری چ-وت پر رگڑنا شروع کر دیا کچھ دیر تک میری چ-وت کو رگڑنے کے بعد اس نے اپنے ل-نڈ کو میری چ-وت کی گہرائی تک اتار دیا میرے منھ سے زور سے سسکاری نکلی میں نے اس کو اپنے ساتھ زور سے چمٹا لیا اور اپنے ہونٹ اس کے ہونٹوں پر رکھ دئے اب وہ زور سے میری چ-وت کو بجا رہا تھا اس کے زور دار جھٹکوں سے میں مزے کی بلندیوں پر پہنچ گئی تھی۔
میں نیچے سے اپنی چ-وت کو اٹھا اٹھا کر اسکے ہر جھٹکے کا جواب دے رہی تھی۔ میری نند سے شاید برداشت نا ہوا تو اس نے اپنی شلوار اتاری اور میرے منھ پر آ کر بیٹھ گئی میرے لئے یہ نیا تجربہ تھا میں نے آج تک کسی کی چ-وت نہیں چاٹی تھی میں نے دڑتے دڑتے زبان نکال کر اسکی چ-وت کو چکھا مجھے اسکا زائقہ برا نہیں لگا میں نے زبان اسکی چ-وت میں ڈال دی اس نے میرے بالوں سے پکڑ کر میرا منھ اپنی چ-وت پر رکھا اور زور سےاپنی چ-وت میرے منھ پر رگڑنا شروع کر دی ادھر جنید میری چ-وت کو دبا کر چو- د رہا تھا اچانک میرے جسم سے جیسے سارا خون میری چ-وت کی طرف منتقل ہو گیا ہو میرے جسم نے اکڑنا شروع کر دیا. اور چ-وت نے ڈھیر سارا پانی چھوڑ دیا.
میں نے مزے کی شدت سے اپنے دانت زاہدہ کی چ-وت پر گاڑ دئیے میرے جسم کو جیسے جھٹکے لگ رہے تھے۔ کچھ دیر بعد میری کچھ حالت سنبھلی تو مجھے اسکے بوائے فرینڈ نے گھوڑی بننے کو کہا اور اس نے سائیڈ ٹیبل پر پڑی ویسلین کی شیشی کو اٹھا لیا میں سمجھ گئی اب وہ میری گا-نڈ کی چد- ائی کرنا چاہ رہا ہے۔ میری گا- نڈ میرے سسر کے ل-نڈ کی بدولت اتنی کھل چکی تھی کہ میں اسکے ل-نڈ کو اپنی گانڈ میں برداشت کر سکتی تھی۔
میں گھوڑی بن گئی اس نے انگلی کی مدد سے ویسلین کو میری گا- نڈ کے سوراخ پر لگایا اور اپنے ل- نڈ کی ٹوپی کو میری گا- نڈ کے سوراخ پر رکھ کر ایک زور دار جھٹکے سے اندر ڈال دیا میں نے ہلکی سی چیخ ماری اب وہ میری گا- نڈ میں اپنے ل- نڈ کو خوب سیر کروا رہا تھا، میری نند اب میرے سامنے بیٹھ گئی میں اس کا مقصد سمجھ گئی تھی میں نے جم کر اسکی چ- وت کو چاٹنا شروع کر دیا پیچھے سے اسکا فرینڈ میری گا- نڈ میں کسی مشین کی طرح ٹھکائی کر رہا تھا۔
بہن چ- ود فارغ ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا کوئی 30 منٹ کے بعد اس نے ایک زوردار آواز کے ساتھ میری گا- نڈ میں منی چھوڑ دی اسکی گرم گرم م-نی میں اپنی گا- نڈ میں گرتی محسوس کر رہی تھی اس کو جھٹکے لگ رہے تھے۔ فارغ ہونے کے بعد وہ بیڈ پر گر گیا۔ میں بھی تھک چکی تھی پر مجھے اپنی نند کو منزل پر پہنچانا تھا تو میں نے اسکی چ- وت کو چاٹنا بند نہیں کیا کچھ دیر کے بعد اس کا جسم اکڑنے لگ پڑا اس نے میرے منھ کو اپنی چ- وت پر زور سے دبا لیا اچانک اسکی چ-وت سے زور دار فوارا سا چھوٹا جو میں نے اپنے حلق سے اتار لیا۔
اس نے زور زور سے سانس لینا شروع کر دیا جیسے کہیں سے بھاگ کر آئی ہو۔اس نے مجھے اوپر اٹھا کر میرا منھ چوم لیا اور کہا بھابھی آپ بیسٹ ہو۔
اس کے بعد اسکا فرینڈ چلا گیا میں نے موقع دیکھ کر کیمرہ نکال لیا تھا میرا مقصد اسکے خلا ف ثبوت اپنے پا س رکھنا تھا تاکہ کل کو اگر وہ کسی کو میرے اور میرے سسر کےتعلقات کا بتاتی تو میں اسکی ویڈیو کو دکھا کر اسکو بلیک میل کر سکتی تھی۔
اسکے بعد ہم دونوں پکی دوست بن گئی تھیں اسکا بوائے فرینڈ جب بھی آتا ہم دونوں اس کے ساتھ مزے کرتیں اور عام دنوں میں ہم دونوں ایک دوسرے کی آگ بجھاتیں اور جب وہ کالج چلی جاتی تو میں اپنے معذور سسر کے موٹے لن سے خوب مزے لیتی ۔(ختم شد)
0 Comments