بھائی بہن

 

بھائی بہن


 ہمارے ماحول بھی دوسرے گھروں کی طرح تھا سب لوگ اپنے کاموں میں مصروف امی ابو اپنی جاب پر بہنس اپنی پڑھائی میں اور میں اپنے بزنس میں سب کچھ نارمل چل رھا تھا میں گھر میں بڑا ھوں اسکے بعد میری بہن ناز نین ھے جسکو پیار سے سب نازی کہتے ہیں پھر ثنا ھے اسکو بھی پیار سے ثانی کہتے ھیں ابو ٹھورے سیرس اور سخت مزاج کے ھیں ھم لوگوں کا ماحول فرینڈلی ھے امی اور بہنوں کے ساتھ ہلکا پھل کا ہنسی مزاق چلتا رہتا ھے سیکس کیس طرح شروع ھوا اور پھر میری دنیا ہی بدل گی دونوں بہنوں کے ساتھ ساتھ امی کے ساتھ بھی سیکس لایف شروع ھوگی

هم لوگ رات کا کھانا سب ساتھ کھاتے ہیں میں دوکان سے گھر آیا اور فریش ھو کر سب کے ساتھ کھانا کھا

کھانا کھا کر میں باھر فرینڈ کے پاس چلا گیا میں روز کھانا کھانے کے بعد کچھ ٹائم کے لیے فرینڈ کے ساتھ ٹائم پاس کرتا تھا رات کو واپس گھر آیا تو سب لوگ سونے کے لیے اپنے روم میں چلے گے تھے امی ابو اور بہنوں کا روم نیچے ھے اور میر اروم او پر

یا

جب میں گھر آیا تو ٹی وی لاونج میں نازیہ ٹی وی دیکھ رھی تھی

نازی کیا ھو اتم سوی نی نازی بولی بھای نیند نہی آرھی اور صبح کالجبھی آف ھے اس لیے جاگ رھی ھوں ثانیہ سوگی بور ھو رھی تھی تو ٹی وی دیکھ رھی ھوں میں بھی ٹی وی لاونج میں نازی کے پاس بیٹھ کر ٹی وی دیکھنے لگا نازی نے ٹر اوز اور لوز سی ٹی شرٹ پہنی ھوئی تھی نازی اور میں ٹی وی دیکھ رھے تھے میں نے کہا نازی ایک کپ چاے بنا دو نازی بولی اچھا بھائی بناتی ھوں میں بولا میں جب تک چینج کر کے آتا ھوں میں اوپر آیا اور ٹراوزر اور بنیان میں نیچے آگیا نیچے آیا تو نازی کیچن کے باھر کھڑی تھی میں بولا کیا ھو ا باھر کیوں کھڑی ھو نازی بولی بھای کیچن میں چھپکلی آگی ھے میں بولا یار تم بھی بہت ڈرپوک ھو چلو دیکھاو کہاں ھے میں نازی کے ساتھ کیچن میں گیا تو سامنے کیبنٹ کے پاس ایک

@followers

چھپکلی تھی اسکو وھاں سے بھگا دیالو نازی اب چلی گی اب تم چاے بنالو نازی بولی بھائی آپ یہیں رکیں میں چاے بنالوں میں بولا اب نہی آے گی نازی بولی

نی بھائی مجھے ڈر لگتا ھے آپ نے چاے پینی ھے تو مرے ساتھ رہیں میں بولا ٹھیک ھے میں کیچن میں بھی ھوں تم چاے بناو نازی نے چاے کا پانی چولھے پر رکھا کر بولی بھای کیبنٹ سے مجھے پتی اور چینی نیکال کر دیں نازی میرے آگے کھڑی تھی میں نازی کے پیچھے کھڑا ھو کر کیبنٹ سے پتی اور چینی نیکال رھا تھا نازی کے پیچھے کھڑا ھو کر میں نے چاے کا جار نیکال کر نازی کو دیا جب جار نیکال کر نازی کو دیا تو

میر الن نازی کی گانڈ سے ٹچ ھو گیا نرم نرم چوٹر سے لن پیچ

ھوتے ھی ھوشیار ھو گیا اور لن نازی کی نرم نرم گانڈ کو اپنے ھونے کا احساس دلانے لگانازی کو جب لن فیل ھوا تو وہ ایکدم ساکت ھو گی میں نے جار نیکال کر اس کو دیا تو لن اسکی گانڈ کو پوری طرح فیل کروا چکا تھا نازی نے پتی کا جار لیا اور بولی بھائی آپ لاونج میں بھٹیں میں چاے لے کر آتی ھوں یہ ھم دونوں کے ساتھ فرسٹ ٹائم ھوا تھا اور مجھے بھی عجیب لگا کے لیے اچانک کا ھو گیا میں کچھ نہیں بولا اور لاونج میں آکر بیٹھ گیا نازی چاے لے کر لاونج میں آگی اس نے مجھے چاے دی اور اپنے کمرے میں جانے لگی میں بولا نازی کیا ھوا بیٹھو نازی بولی نہیں س بھائی آپ دیکھیں مجھے نیند آ رھی ھے مجھے اب شرمندگی ھو

رھی تھی کے نازی میرے بارے میں کیا سوچے گی کے اس کے سگے بھائی نے بہن کی گانڈ سے لن سچ کیا اسی بات کو سوچتے ھوے میں نے چائے ختم کی ٹی وی آف کیا اور اپنے روم میں آکر سو گیا صبح میرے روم کا دروازہ کھلا نازی نے مجھے آواز دی بھای دس بج گئے ھیں میں نے آنکھیں کھولیں تو نازی مرے روم کے باہر کھڑی مجھے آواز دے رھی تھی میں نے اسکو دیکھا تو وہ رات والے کپڑوں میں تھی اسکو دیکھتے تھی مجھے رات والی بات یاد آگی اس کو دیکھتے ھوے میں بولا تم کالج نی گیں وہ بولی بھای آج میرا آف ھے میں بولا اور ثانی نازی بولی ثانی کالج چلیگی میں بولا تم چلو میں فریش ھو کر آتا ھوں میں باتھ

روم گیا فریش ھو کر نیچے آیا تو نازی کیچن میں تھی امی ابو بینک چلے گے تھے میں کیچن میں گیا تو نازی ناشتہ بنا رھی تھی میں نے نازی سے پوچھا چھپکلی چھپکلی تونی آی نازی بولی نی بھای ابھی تونی ھے میں نے نازی سے کہا نازی گلاس دو نازی نے میجھے گلاس دیا اور میں فریج سے پانی نیکال کر پینے لگا اور اچانک مری نظر نازی کی گانڈ پر جا کر رک گی آج میں بہت خوش تھا نازی اپنے موبائل پر کسی سے بات کر رہی چیٹ پر مجھے اپنی طرف گھورتے ھوئے دیکھ کر اس نے اپنا موبائل چھپا لیا میں بولا نازی تم تو کہہ رہی تھی اس کا ڈسپلے کام نہیں کر تا تو یہ ٹھیک کیسے ھو گیا تو نازی اپنے موبائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولی بھائی وہ ثانی نے

عمران بھائی کو دیا تھا اس نے ہی مرمت کروا کے دیا ھے میں بولا تم لوگ عمران کیساتھ فری مت ھوا کریں تو نازی بولی بھائی وہ ہمارا پڑوسی ھے بہت اچھا ھے ایسا نہیں ھے وہ آپ چھوڑیں اور یہ بتائیں آج کل بہت شرارتیں کرنے لگے ہیں آپ وہ میرا دھیان ہٹاتے ھوئے بولی تو میں بولا کو نسی شرارت کی ھے میں نے تو وہ مسکرادی اور بولی آپ اتنے بھی بھولے نہیں ہیں

نے اپنی بہن کو سیکس کی نظر سے دیکھا نازی کی گانڈ تھوڑی باھر

کو نکلی ھوئی بہت پیاری لگ رھی تھی میں پانی پیتے ھوے اپنی

بہن کا گانڈ کا نزارہ کر رھا تھاٹر اوزر میں اس کی گانڈ بہت سیکسی

لگ رھی تھی دل کر رھا تھا کے لن پھر بیچ کر دوں لیکن ہمت نہی ھو رھی تھی لن بہی گانڈ کو ہلتا دیکھ کر کھڑا ھو رھا تھا کے نازی نے مجھے مڑ کر دیکھا اور بولی بھائی کیا ھوا میں بولانی کھیچ نی میں بولا میں تو اس لیے کھڑاھوں کوئی کام تو نی ھے نازی بولی بھائی نہیں انہی نی جب ھو گا تو میں آپ کو آواز دے دوں گی میں نے ٹی وی آن کیا اور ٹی وی دیکھنے لگا تھوڑی دیر کے بعد نازی نے آواز دی بھائی ادھر آئین میں کیچن میں گیا تو نازی چاے نیکال رہی تھی اسکی بیک میری طرف تھی نازی بولی باھی یہ پر اٹھے ٹیبل پر رکھیں میں آگے بھڑا اور پھر اٹھے اٹھاتے ھوے لن نازی کی گانڈ سے ٹچ کیا اور پر اٹھے لا کر ٹیبل پر رکھے

تو پھر نازی نے آواز دی بھائی انڈے بی لے جایں میں پھر کیچن میں گیا اور انڈے کی پلیٹ اٹھاتے ھوے لن کو پھر گانڈ سے ٹیچ کیا اور اس دفہ پھر لن کو جھٹکا لگا میں انڈے کی پلیٹ لے کر کیچن سے باھر آگیا اور پھر نازی یہی چاے لے کر باھر آگی نازی اور میں نے ناشتہ کیا نازی کیچھ بول نی رھی تھی میں بولا نازی کیا ھو اچپ کیوں ھو نازی بولی نی بھائی کیچھ نی میں بولا کچھ تو ھے نازی بولی نہیں بھائی کوی بات فی ھے میں چپ ھو گیا ناشتہ کرنے کے بعد نازی نے برتن اٹھاے اور کیچن میں رکھنے لگی میں نے بہی اسکی مدد کی اور اسی دوران لن کو ٹچ کرنے کا موقع ملا اب مزا آنے لگا تھا میں کیچن سے باھر آگیا اور ٹی وی دیکھنے لگا میں

دوکان پر 2 بجے جاتاھوں کیونکہ کراچی میں مارکیٹ 1 بجے تک کھلتی ھے ابھی 11 بجے تھے میں ٹی وی دیکھتے ھوے نازی کے بارے میں بھی سوچ رھا تھا کہ نازی یہی آگی نازی باھی دو پھر کا کھانا کھا کر جائیں گے میں نے اسکی طرف دیکھا تو میری نظریں اسکے مموں پر رک گی برتن دھوتے ھوے نازی کے شرٹ سامنے سے گیلی ھو گی تھی جسکی وجہ سے نازی کی پینک کلر کی برا نظر آرھی تھی اس سے پھلے میں نے کبھی ایسے نی دیکھا تھا کیونکہ امی اور دو نو بہنس کبھی مرے سامنے ڈوبٹہ نہیں لے تی تھیں جب ابو آتے جب ڈوبٹہ لے تی تھیں پھلی دفہ نازی کہ مموں کو دیکھ رھا تھا گیلی شرٹ میں سے نظر آتی پینک برا میں

مموں کو دیکھ کر لن سلامی دے رھا تھا بھائی کیا ھوا کیا سوچ رھے ھیں وہ میرے سامنے کھڑی تھی میں بولا ہاں کیا کہ رھی ھو نازی بولی بھی میں پوچھ رھی ھوں آپ کھانا کھا کر جائیں گے میں بولا ہاں کچھ بنالو نازی میرے سامنے بیٹھ گی بولی اچھا بتائیں کیا بناوں میں بولا کیچھ یہی بنالو

بھائی سے کون سی ڈش ھے میں بولا نازی جو آسان لگے بنالو اچھا

دیکھتی ھوں فریج میں کیا رکھا ھے سے بات کر کے نازی فرنج

کے پاس چلی گی اور فریج کھول کر بولی بھای آلو قیمہ بنا لیتی ھوں

آپ کو پسند ھے میں بولا ہاں لیے بنالو نازی فریزر سے قیمہ

نیکالنے کی کوشش کرتے ھوے بولی بھائی میری ھاپ کریں قیمہ

فریزر میں فریز ھے میں اٹھا نازی کے پاس گیا اور بولا ھٹو میں نیکا لتا ھوں نازی بولی بھائی آپ بس فریزر کا دروازہ پکڑیں میں نکال لوں گی اب میں نازی کے پیچھے فریزر کا دروازہ پکڑ کر کہڑا تہا اور نازی قیمہ کا پیکٹ نکالنے کی کوشش کر رھی تھی جو فریزر میں برف کی وجہ سے جمع ھو اتھا اور اسکی اس کوشش میں نازی کی گانڈ میرے لن سے ٹچ ھو رھی تھی میر الن ٹراوزر سے کھڑا ھو گیا تھا جس کا مجھے بھی مزا آرھا تھا نازی کی آگے ھوتی کہی پیچھے میں نے اپنا لن کو اور اسکی گانڈ پر دبا دیا اور آگے ھو کر قیمہ کا پیکٹ نکالنے میں اسکی مدد کی لن بی نازی کے نرم نرم چوٹر کے ساتھ لگا ھوا تھا ایسا لگ رھا تھا کہ کسی نرم فوم کے اندر ھو پیکٹ

باھر نکالتے ھی میں پیچھے ھوا اور نازی بولی بھای شکر یہ اب آپ ٹی وی دیکھیں میں کھانا بناتی ھوں نازی کیچن میں چلی گی میں نے نازی کو کہا کہ میں تھا کر آتا ھوں اب میر ادل مٹھ مارنے کا کر رھا تھا میں اپنے کمرے میں آیا اور کپڑے اوتار کر باتھ روم میں گھس گیا اور پہلی دفہ نازی کی گانڈ کے نام کی مٹھ ماری ابھی میں لن کا پانی نکلنے والا تھا کہ نازی کی آواز آئی بھائی جلدی آیں اسکی آواز سن کر میں نے جلدی سے ٹاول لپیٹا اور روم سے باھر آیا تو نازی میرے روم کے پاس کہڑی تھی میں بولا کیا ھو انازی بھائی کیچن میں چھپکلی پہر آگی ھے مر الن کھڑا تھا اور ٹاول میں سے صاف پتہ چل رھا تھا نازی نے مجھے دیکھا اور کیچن کی طرف

گی اور بولی بھای وہ دیکھی کیبنٹ پر ھے میں کیچن میں گیا تو چھپکلی کیبنٹ پر تھی میں نازی سے بولا جھاڑ ولا کر دو نازی نے جھاڑ ولا کر دی میں چھپکلی کو مارنے کے لیے جاھڑ و ماری تو وہ آگے جلی گی اور چھپکلی کو مارنے کے چکر میں مر اٹاول کھل گیا اور میں نازی کے سامنے ننگا ھو گیا نازی نے جب مجھے ننگادیکھا تو شرما کر منہ دوسری طرف

کر کے نازی بولی بھائی ٹاول میں نے جلدی سے ٹاول اٹھا کر باندھ لیا اور بولا نازی اب چھپکلی کیچن سے باھر چلی گی ھے اب تم کام کرو نازی بولی بھائی آپ مرے ساتھ پیچن میں رہیں میں بولا مینے کہا نازی مجھے نہانا ھے نازی بولی بس ٹھوری دیر پھر

آپ نہا لینا میں نے کہا اچھا جلدی کرو نازی بهای جلدی کیا ھے بس کر رھی ھوں اچھا بھائی مجھے کیبنٹ سے مصالہوں کے جار نیکال دیں پھر آپ نہانے چلیں جائیں میں نازی کے پیچھے کھڑا ھو کر کیبنٹ سے مصالہوں کے جار نیکال لر دے رھا تھا اور لن کو نازی کی گانڈ سے لگا دیا نازی کو بھی اس میں مزا آرھا تھا اور وہ بھی گانڈ کو لن کے ساتھ لگا کر کھڑی تھی اب میرے دماغ پر منی چھڑ گی تھی اور لن کو نازی کی گانڈ میں اور اندر کی طرف دبا دیا اور لن کو نازی کی گانڈ سے رگڑنے لگا اور ٹاول کھول کر لن باھر نیکال کر نازی کی گانڈ پر لگا کر گھسے مارنے لگا نازی کو بہی لن گانڈ پر مہسوس کر کے مزے میں گم تھی اُف بھائی یہ کیا کر

رھے ہیں مینے اپنا ٹاول او تار دیا اور نازی کے ساتھ چپک گیا اور نازی کی گردن پر پیار کرنے لگا نازی بولی بھائی نہ کریں میں تم بہت سیکسی ھو love you آپ کی بہن ھوں میں بولا نازی یہ سنتے ہی نازی میری طر گھومی اور میر الن نازی کی چوت کے ساتھ لگ گیا میں نے اپنے ہونٹ نازی کے ہونٹوں پر رکھ دے نازی کے ممے میرے سینے سے دبے ہوئے تھے اور میں نازی کے ہونٹ چوس رھا تھا نازی یہی گرم ھو گی تھی نازی نے اپنے ہونٹ مرے ہونٹوں سے ہٹاے اور بولی بھائی یہ غلط ھے مجھے چھوڑ دیں میں بولا جان ن کیچھ غلط نہیں ھے بس تم سیکس کا مزالو اور لائف کو انجواے کرو اور نازی کو اٹھا کر لاونج میں لے آیا

اور نازی کو اپنے ساتھ لیپٹا کر پیار کرنے لگا میں بولا جان تم بی شرٹ اور ٹراوزر او تار دو نازی بولی باھی مجھے شرم آرھی ھے میں بولا دیکھو میں بہی تو تمہارے سامنے ننگاھوںاور یہ کہ کر میں اس سے الگ ھو کر کھڑا ھو گیا نازی نے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور بولی باھی آپ بہیت بےشہ میں بولا نازی دیکھو تو نازی آنکھیں بند کر کے کھڑی تھی اور اسکا ت بے شرم ھیں سانس تیز تیز چل رھا تھا جسکی وجہ سے نازی کے میمے اوپر نیچے ھو رھے تھے نازی ابھی تک اپنے دونوں ھاتھ آنکھوں پر رکھے کھڑی تھی میں آگے بڑھا اور لن کو چوت کے ساتھ بیچ کر کے اسکولپٹا لیا اور بولا ۔ نازی اب شرمانا چھوڑو اور اپنے کپڑے اتار

@followers

دو نازی بولی بھای ایسے ہی کر لیں میں بولانی جان جب تم بھی پوری ننگی نہی ھوگی

نازی آنکھوں پر ہاتھ رکھ کر کھڑی تھی میں آگے بڑھا اور نازی کی شرٹ اتار دی نازی پینک بریزر میں میرے سامنے کھڑی تھی جس میں نازی کے ممے قید تھے میں نے آگے بڑھ کر نازی کا ہاتھ پکڑ کر لاونج میں آگیا اور نازی کی بریزر اتار کر نازی کے گورے اور ٹائٹ ممے دبانے لگا نازی سسکی لیتے ھوے بولی اوف اہ بھائی اب میں نازی کاٹر اوزر اتار نے لگا نازی نے میرا ہاتھ پکڑ لیا میں نے نازی کا ہاتھ ہٹا کر نازی کاٹر اوزر نیچے کر دیا

نازی کی کنواری چوت جو گیلی ھو گی تھی دعوت نظارہ دے رھیتھی میں کھڑا ھوا اور نازی کی گیلی چوت کے ساتھ لن کو بیچ کر کے نازی کو اپنے ساتھ لپٹا لیا اور نازی کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دے

ھم دونوں سیکس کے مزے میں گم تھے نازی اور میں ایک دوسرے کے ساتھ لیٹے ھوے مزے کو انجوائے کر رھے تھے کہ اچانک بیل کی آواز نے ہم دونوں کو چونکا دیا کہ اس ٹائیم کون آگیا

گھڑی کی طرف دیکھا تو بارہ بجے تھے بیل دوبارہ بھی تو ہم لوگوں کو ہوش آیا میں جلدی سے اوپر اپنے روم کی طرف چلا گیا نازی نے بہی جلدی سے ٹراوزر اور شرٹ پہن لی اور گیٹ کھولنے

چلی گی

میں ننگا ہی روم سے آگیا تھا لن پورا جوش میں ٹن ٹن ھو رھا تھا لیکن موڈ آف ہو گیا کہ اس وقت کس نے رنگ میں بھنگ ڈال دیا یہ سوچتے ہوے میں باتھ روم میں گیا اور نازی کے نام کی مٹھ لگا کر نہا کر فریش ہوا کپڑے چینج کیے کہ اب نیچے جا کر دیکھوں کہ کون آیا تھا نیچے آیا تو دیکھا ثانی لاونج میں بیٹی ٹی وی دیکھ رھی تھی میں لاونج میں آیا تو ثانی نے سلام کیا بھائی آپ گے نی میں بولا بس ابھی جارھا ھوں اور تم کیسے جلدی آگیں ثانی بولی کو بھای آج کالج میں اسٹر ایک ھو گی تو کلاسسز آف ھو گئیں میں

اسکے سامنے بیٹھ گیا اسکے سامنے بیٹھتے ھوے میں نے پوچھا نازی

کہاں ھے ثانی بولی آپی نہانے گی ہیں میں ٹی وی دیکھنے لگا کہ اچانک ثانی بولی اوہ میں نے اسکی طرف دیکھا تو جہاں اسکی نظر تھی میری نظر بہی اسکی نظر کے تعاقب میں گی تو میں بہی پریشان ھو گیا نیچے کارپٹ پر نازی کی پنک بر اپڑی ھوئی تھی میں نے ایک دم انجان بنتے ھوے ٹی وی کی طرف متوجہ ھو گیا جیسے میں نے کچھ دیکھا ہی نہی ثانی نے میری طرف دیکھتے ھوے نازی کی برا اٹھالی میں ٹی وی دیکھنے میں مصروف رھا ثانی نے برا اٹھائی اور روم میں چلی گی اب یہ ایک نی مشکل کھڑی ھو گی تھی نازی جلدی میں برا اٹھنا بھول گی تھی جو اب ثانی اٹھا کر روم میں لیے گی تھی میں نے سوچا اب نازی ہی اسکو کلیر کرے گی

ٹھوری دیر بعد نازی یہی نہا کر آگی اور ثانی بہی چینج کر کے آگی میری اور نازی کی نظریں ملیں لیکن مجھے اندازہ نہیں ھوا کہ ثانی نے برا کے بارے میں پوچھا یا نہی نازی بولی بھائی کھانا لگا دوں میں بولا ھاں لگا دو ہم نے کھانا کھا یا اس دوران نازی اور ثانی نے کوئی بات نی کی میں کھانا کھا کر گھر سے شاپ کی طرف نکل گیا اور سارے راستے یہی سوچتے ھوے شاپ پر پہنچ گیا دل اور دماغ میں یہی بات چلتی رھی شاپ پر پہنچ کر کام میں بڑی ھو گیا 5 بجے ٹھورا فری ھوا تو پھر وہی بات مری دماغ میں آگی میں نے موبایل اٹھا کر نازی کو مسح کیا

Hi میں۔نازی جی بهای

میں۔ کیا ھو رھا ھے

نازی۔ کام کر رھی ھوں

میں۔ ثانی کہاں ھے

نازی۔ ٹی وی دیکھ رھی ھے

میں ۔ تم اپنی بر اتولاونج میں بھی بھول گئی تھی

نازی۔ بھائی آج تو بچ گے ثانی نے بر الا کر دی اور بولی آپی اپنی چیزوں کا خیال رکھا کریں آپ کی بر الاونج

میں پڑی تھی بڑی مشکل سے بات بنائی بھائی یہ آج آپ کو کیا ھو گیا تھا میں۔ بولا جان ایک بھای کو اپنی بہن سے پیار ھو گیا ھے

نازی۔ بھائی یہ کیسا پیار ھے کہ بہن کے کپڑے ہی اتار دیے

میں۔ نازی جان اس پیار کا مزا ہی الگ ھے کیوں تم کو اچھا نہیں

لگا

نازی۔ بھائی پتہ نہیں مجھے تو سمجھ نہیں آرھا کہ یہ ایک دم سے کیا

ھو گیا

i love you میں۔ جان بس کچھ نہیں سوچو ۔

نازی۔ بھائی یہ جان نہ کریں میر اموبائل کبھی کبھی ثانی بہی ۔

استمعال کر لیتی ھے

میں۔ جان میسج ڈلیٹ کر دینا ۔ -

نازی۔ ٹھیک ھے لیکن آپ بہی احتیاط کریں اب میں کام ۔کرنے جارھی ھوں

میں۔ رات کو میسج پر بات کرو گی ۔

نازی۔ نہی بھائی ثانی میرے ساتھ ھوتی ھے اس لیے رات کو ۔

مشکل ھے

میں۔ اچھا جان لیکن میں تمھارے میسج کا انتظار کروں نگا ۔

نازی۔ اچھا دیکھوں گی باے ۔

نازی سے پھر بات نہیں ھوی میں بہی شاپ پر بڑی ھو گیا دس ۔ بجے شاپ بند کی اور گھر آگیا رات کا کھانا ھم سب ساتھ ہی کھاتے تھے میں گھر آیا تو سب لوگ لاونج میں بیٹھے ٹی وی دیکھ رھے تھے امی ابو کو سلام کیا ثانی بولی بھائی جلدی سے فریش ھو

کر آئیں بہت بھوک لگی ھے میں بولا بس تم لوگ کھانا لگاو میں فریش ھو کر آتاھوں میں اپنے روم میں آیا شاور لیا اور چینج کر کے نیچے آگیا ٹیبل پر کھانا لگا ھو اتھا میں نیچے آیا تو سب لوگ ٹیبل پر آگے نازی اور ثانی میرے سامنے بھٹیں تھیں میرے ساتھ امی تھیں نازی کی طرف دیکھا تو نازی نارمل انداز میں کھانا کھا رھی تھی کھانا کھاتے ھوے ابو بولے کامی گھر میں سب مجھے

کامی کہتے ہیں میں بولا جی ابو

ابو بولے کامی تمھاری پھوپھی کی بیٹی کی شادی کا کارڈ آیا ھے ۔

اگلے ہفتہ کو شادی ھے میں بولا ابو میرا تو مشکل ھے آپ کو تو پتہ

ھے شاپ بند نہی کر سکتا آپ لوگ چلیں جائیں ثانی بھائی چلیں

نہ بہت مزا آے گا گاوں کی شادی ھے ہم لوگوں کے ساتھ ٹریٹ منٹ ھوتا ھے میں بولا ثانی میرا بہی دل کر رھا VIP ھے لیکن مجبوری ھے امی ابو سے بولیں کہ آپ نازی اور ثانی کو لے جائیں میں رک جاتی ھوں

فرینڈ میری پھوپھی رحیمیار خان کے پاس ایک جگہ ھے صادق آباد کے ایک گاوں میں رھتی ھیں تو سب لوگ اپنی راے دے رھے تھے ابو بولے بیگم پھر ھم لوگ چلتے ہیں تم تیاری کرلوتمھارے بغیر تو میں نہی جاوں نگا امی بولی کامی کو مشکل ھو گی میرے بیٹے کو ناشتہ اور کھانے کا مسلہ ھو گا بس آپ نازی اور

ثانی کو لے جائیں میری طرف سے معذرت کر لیجے گا میں بولا نہیں کوئی مشکل نہیں ھو گی آپ لوگ سب جائیں ہم سب یہی بہت کر رہے تھے تو نازی بولی امی میر اجانا مشکل ھے میرے کالج کے ٹیسٹ ھونے ھیں تو ثانی بولی آپی آپ کے بغیر تو میں بور ھو جاوں گی آپ بہی چلیں ابو بولے بس تو نازی کے ٹیسٹ ھیں تو کامی کا یہی پر اہلم حل ھو گیا اسپر امی بولیں نازی بہی گھر ؟ اکیلی ھوگی میں ایسا کرتی ھوں کہ نجمہ کو کہہ دیتیں ھوں کہ وہ کچھ دن کے لیے آجاے امی نے فون اٹھایا اور نجمہ خالہ کو کال کرنے لگیں آپ کو نجمہ خالہ کے بارے میں بتادوں نجمہ خالہ امی کی چھوٹی بہن ہیں نجمہ خالہ کے شوھر کویت میں جاب پر

کرتے ہیں اور انکی شادی کو پانچ سال ھوے ہیں نجمہ خالہ اپنے ساس سسر کے ساتھ رھتی ہیں اب خالہ کے آجانے سے نازی کے ساتھ مزا کیسے کرونگا میں تو خوش ھو گیا تھا کہ 4, 3 دن نازی کے ساتھ مزا کرونگا نازی کی چودائی کا پروگرام تھا لیکن اب امی خالہ کو بھی بلا رہی تھیں نازی بولی امی خالہ کو کیوں تکلیف دے رھیں ھیں میں سب سنبھال لونگی امی بولی بیٹی تمھارے ٹیسٹ ھونگے اور دن بھر تم گھر میں اکیلی رھو گی کامی تو رات کو دس گیارہ بجے تک آتا ھے

امی کی بات سن کر نازی چپ ھو گی امی نے خالہ سے بات کر کے

ہمیں بتایا کہ خالہ جمیرات کو آجائیں گی یہ سن کر ابو بولے ہم

تینوں جمیرات کی رات کو خیبر میل سے چلے جاتے ھیں میں نے نازی کی طرف دیکھا تو وہ نارمل تھی جبکہ ثانی اسکو بار بار یہ کہ رھی تھی کہ آپی چلو نہ نازی بولی یار مرے ٹیسٹ نہ ھوتے تو ضرور چلتی مجھے

بھی پوپھی سے ملے ھوے کافی دن ھو گے ہیں ابو بولے کامی بعد میں تم اور نازی پھو پھی سے ملنے چلے جانا شاپ پر میں بیٹھ جاوں نگا میں بولا ہاں یہ ٹھیک ھے نازی نے بھی میر اساتھ دیا نازی بولی میں اور بھائی چلیں جائیں نگے میرے دماغ میں میں اب یہ چل رھا تھا کہ خالہ کے ہوتے ہوئے تو کچھ فی ھو سکے گا ابو امی سے بولے کہ اب تم تیاری کر لینا امی نے ثانی کو بھی کہا کہ تم بھی اپنے کپڑے وغیرہ دیکھ لینا

امی ابو اپنے روم میں چلے گے نازی اور ثانی بھی اپنے روم میں چلی گیں میں اٹھ کر اپنے روم میں آگیا اور اسی بارے میں سو چتے ھوے سو گیا

صبح آنکھ کھلی ٹائم دیکھا تو دس بج رھے تھے باتھ روم سے فارغ

ھو کر نیچے آیا تو امی لاونج میں بیٹھی ھوئی تھیں میں نے امی سے

پوچھا امی خریت آپ بینک نی گیں امی بولیں آج آف کیا ھے

بازار بی جانا ھے اور شادی میں جانے کی تیاری کرنی ھے امی

بولیں ناشتہ بنادوں میں بولا جی امی امی کیچن میں ناشتہ بنانے چلی

گیں نازی اور ثانی کالج چلی گئیں تھیں میں ٹی وی دیکھ رھا تھا کچھ

دیر کے بعد امی ناشتہ لے کر آگیں میں نے ناشتہ کیا امی بولیںکامی ناشتہ کر کے میرے روم کی الماری کے اوپر سے ہینڈ کیری اتار دینا میں بولا ٹھیک ھے ناشتہ کر کے میں امی کے روم میں گیا امی نے الماری کے پاس کرسی رکھ دی میں کرسی پر کھڑا ھو کر ہینڈ کیری اتارنے کی کوشش کر رھا تھا امی کرسی کو پکڑ کر کھڑی تھیں اچانک میری نظر نیچے گی تو امی کے جھکنے کی وجہ سے امی کے گورے گورے ممے جو بلیک بر امیے قید تھے آج فرسٹ ٹائم اس طرح امی کے ممے دیکھ رھا تھا امی کے مموں پر نظر پڑتے ہی میرے سوئے ہوے لن نے انگڑائی لی امی اوپر کی طرف بھی دیکھ رھی تھیں امی بولی کامی جلدی کرو کیا ہوا میں بولا امی بہت پیچھے رکھا ہوا آگے کافی سامان رکھا ہوا ہے امی

بولیں لا و وہ سامان اتار کر مجھے دو میں نے امی کو نیچے سامان پکڑانے لگا امی نے ہاتھ اوپر کے اور سامان کو پکڑنے کے لیے ہاتھ اوپر کیا تو اچانک سامان کو پکڑتے ہوے امی کا ہاتھ میرے لن سے ٹکرا گیا جس سے لن کو اور مجھے بہی ایک جھٹکا لگا امی کا ہاتھ لگتے ہی لن ٹراوزر میں ٹن ٹن ہو گیا لن پورا کھڑا ھو گیا تھا امی کا چہرہ مرے لن کے قریب تھا اور امی کی نظر مرے لن پر تھی سامان اتارتے ہوئے امی کا ہاتھ کی بار میرے کھڑے لن سے میچ ہوا تھا جب سارا سامان نیچے اتار دیا تو پھر ہینڈ کیری اٹھا کر نیچے امی کو پکڑانے لگا جب امی ہینڈ کیری پکڑنے لگیں ہینڈ کیری ٹھوڑا بھاری تھا امی نے پکڑنے کی کوشش کر رھی تھیں

کہ اچانک امی ہینڈ کیری پکڑنے کے چکر میں امی نے میرے لن کو پکڑ لیا امی کا ہاتھ لن پر ذرا سخت تھا میرے منہ سے سی کی آواز نکل گی امی اوہ کامی بیٹا سوری میں بولانی کوی بات نی امی نے ہینڈ کیری نیچے رکھا امی کا چہرہ لال ہو رھا تھا میں کھڑے ہو کر ٹراوزر کے اوپر سے لن کو سہلا رھا تھا امی پھر بولیں سوری بیٹا پتا ہی نی چلا چلو تم۔ نیچے آجاو میں یہ سامان اوپر رکھتی ھوں امی کی نظر لن پر تھی میں بولانی آپ دیں میں رکھ دوں گا امی بولی نی تم۔ نیچے آجاو مجھے کچھ اور دیکھنا ھے میں نیچے آگیا امی نے میرے کندھے پر

جارہی ہے






Post a Comment

0 Comments